چھوٹا ہاتھی اور دوست
ایک دن، جنگل میں ہر طرف ہرن، بندر، اور چھوٹے جانور مختلف کچھ کر رہے تھے۔ جنگل میں ہوا کلچر، گانے، اور ہنسیوں کا ہوا ماحول تھا۔ ایک چھوٹا ہاتھی جنگل کا نیا آیا تھا اور اس کا نام چھوٹو تھا۔
چھوٹو جنگل کی زندگی میں دوست بنانے کا شوق رکھتا تھا۔ اس نے ہر جانور سے دوستی کا ہاتھ بڑھایا، لیکن بندر اور ہاتھی اسے ٹھوکریں مارتے رہتے تھے۔ چھوٹو کی آنکھوں میں آنسو تھے، لیکن وہ ہر دن نیک نیتی کا حامل تھا۔
ایک دن، جب چھوٹو اکیلا گہری جنگل میں گھوم رہا تھا، اچانک ایک آواز سنا۔ وہ ایک چھوٹی سی کبوتری کو پھولوں سے پھانسا ہوا دیکھا۔ چھوٹو نے جلد ہی اس کی مدد کی اور اُسے آزاد کر دیا۔
کبوتری کا نام پریتھا تھا اور وہ بہت شکریہ گزار ہوا۔ دوست بنانے کا شوق دونوں کو مل گیا اور وہ اچھے دوست بن گئے۔
چھوٹو نے دوستوں کو ایکٹھا کرکے جنگل میں مزید مستیوں اور مہمات کا آغاز کیا۔ ہر چھوٹی چھوٹی مشکلات کا حل ملتا تھا اور دوستوں نے ایک دوسرے کا حمایت کیا۔
**موزوں:**
یہ کہانی ہمیں بتاتی ہے کہ دوستی اور مدد کرنا ہر مشکل کو آسانی سے حل کر سکتا ہے۔ چھوٹو نے اپنی مسکراہٹ اور اچھے دوستوں کی مدد سے جنگل کو ایک خوبصورت وطن بنایا۔ اس کی خوبصورت کہانی ہمیشہ ہمیں یہ یاد دیتی رہے گی کہ ہر مشکل کا حل دوستی اور ایکدوسرے کی مدد سے ہوتا ہے۔